سلامتی کونسل میں قرارداد کی منظوری میں 14 ووٹ آئے جبکہ ایک رکن نے ووٹ نہیں دیا۔جنگ بندی کی اس تجویز کا مسودہ امریکی صدر جو بائیڈن نے منظور کیا تھا۔
سلامتی کونسل میں ووٹنگ کے دوران روس نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ منظوری سے پہلے امریکا اور سلامتی کونسل کے رکن ملکوں کے درمیان قرارداد کے مسودے پر 6 روز تک بات چیت ہوئی جس کے بعد امریکا نے قرارداد کو حتمی شکل دی۔
قرارداد میں حماس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بھی یہ قرارداد منظور کر لے اور دونوں فریق بغیر کسی تاخیر کے قرارداد پر عمل کریں۔
قرارداد کے مطابق دونوں متحارب فریق بات چیت کریں گے اور اس دوران جنگ بندی جاری رہے گی۔ دوسری جانب حماس نے غزہ جنگ بندی کیلئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کا خیر مقدم کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کی تجویز پر عملدرآمد کیلئے ثالثوں کے ساتھ تعاون کیلئے تیار ہیں۔
یاد رہے کہ سلامتی کونسل نے مارچ میں بھی غزہ میں فوری جنگ بندی اور حماس کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا تھا