لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے منگل کے روز ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی، ایرانی وزیر خارجہ اور دیگر کے ہیلی کاپٹر حادثے میں انتقال پر ایک تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا۔ صدر لاہور چیمبر کاشف انور تعزیتی ریفرنس میں ایرانی عوام اور کونسل جنرل سے تعزیت کی جبکہ،ایرانی کونسل جنرل مہران مواحد فر، نائب صدر لاہور چیمبر عدنان خالد بٹ،ایگزیکٹیو کمیٹی ممبران رضوان حیدر،راجہ حسن اختر، فریحہ یونس کے علاوہ امجد علی جاوا، سبط محمد، محسن رضا، مولانا صادق عباس نے بھی اس معقع پر خطاب کیا۔
صدر لاہور چیمبر کاشف انور نے کہا کہ پاکستان کی حکومت، عوام اور پوری کاروباری برادری کو ڈاکٹر ابراہیم رئیسی اور ان کے رفقاء کی المناک حادثے میں شہادت کی خبر سے شدید صدمہ ہوا ہے اورہم سب دکھ اورغم کی اس مشکل گھڑی میں سوگوار خاندانوں اور ایران کے عوام کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر،پاکستان کے عظیم دوست تھے اوران کے دورہ پاکستان کے موقع پر پاکستانی عوام کے ساتھ گزرے لمحات ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔پاکستان اورایران کے باہمی تعلقات کو مضبوط کرنے پر انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گااوران کی کاوشوں کو کبھی فراموش نہیں کیاجا سکتا۔
صدر لاہور چیمبر نے بتایا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی 14 دسمبر 1960ء میں مشہد میں پیدا ہوئے اور قم کے ایک مدرسہ میں ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ آپ تین دہائیوں تک ملک کے قانونی نظام سے منسلک رہے اور 2021 میں صدارت کا عہدہ سنبھالنے سے پہلے ایران کے مختلف شہروں میں پراسیکیوٹر کے فرائض انجام دیتے رہے۔اپنے علم ودانش کی بنیاد پر آپ کو اٹارنی جنرل، ڈپٹی چیف جسٹس اور پھر چیف جسٹس کے اعلیٰ ترین عہدوں پر بھی فائز کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ابراہیم رئیسی نے تمام انٹرنیشنل فورمز پر ایران کی بہترین انداز میں نمائندگی کی۔امن،سیکورٹی اور معاشی ترقی ہمیشہ آپ کے پیشِ نظر رہی۔ان کے دورِ صدارت میں ایران شنگھائی اکنامک کواپریشن کا ممبر بنا اور چین کے ساتھ دفاعی پارٹنرشپ بھی ممکن ہوئی۔انہوں نے خطے کے دیگر ممالک
سمیت افریقی اور لاطینی امریکہ کے ممالک کے دورے کئے تاکہ ان کے ساتھ ایران کے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط کیا جائے۔ان تمام عوامل کے باوجود وہ انتہائی سادہ صفت انسان تھے۔سادگی کو اپنی زندگی کا شعار بنایا اور ایسی مثال قائم کی جس کی تقلید آئندہ
آنے والے لوگ بھی کرتے رہیں گے۔صدر لاہور چیمبر نے دعا کی کہ اللہ تعالی ابراہیم رئیسی صاحب اور اس دلخراش ہیلی کاپٹر حادثے میں جامِ شہادت نوش کرنے والے دیگرمرحومین کو جنت الفردوس میں اعلی مقام نصیب کرے اور ان کے پسماندگان کو صبرِ جمیل عطا فرمائے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایرانی کونسل جنرل مہران مواحد فر نے پاکستانی عوام اور حکومت کا شکریہ اداکیا اور لاہور چیمبر کی جانب سے اس تعزیتی ریفرنس کے انعقاد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے موقع پرلاہور میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا اور انکا شاندار استقبال کیا گیا جو کہ ان کے لئے اہل پاکستان کی طرف سے محبت کی نشانی ہے۔انہوں نے اپنے دورے سے پہلے ایران کے سپریم لیڈر سے ملاقات کی جس میں انہیں تاکید کی گئی کہ وہ دورہ پاکستان کے دوران لاہور ضرور جائیں۔ اس کے پیچھے دوستی کا ایک پس منظر ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ انہیں لاہور کا دورہ کرتے ہوئے اجنبیت کا احساس نہیں ہوا۔ انکی شہادت کے بعد اہل لاہور کی جانب سے بے شمار تعزیتی پیغامات موصول ہوئے جس پر ہم لوگوں کے شکر گزار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہایرانی اور پاکستانی قوم خوشی اور غم میں ایک دوسرے کے ساتھ ہے، ایران کے صدارتی انتخابات رواں ماہ کی 28 تاریخ کو ہونگے، ایران جلد اس مرحلے کو عبور کرلے گا اور ایک نئے دور میں داخل ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کے موقع پر پانچ مفاہمتی یاداشتو ں اورتین معاہدوں پر دستخط ہوئے۔انکا دورہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کا ایک نیا دور ثابت ہو گا کیونکہ دونوں ممالک کے عہدیداران نے معاہدوں پر عمل کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ علاوہ ازیں دونوں ممالک نے دوطرفہ تجارت کو
دس ارب ڈالر تک لے جانے کا عزم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایران میں برامدات میں اضافہ کرنے کے لئے چاول کے علاوہ دیگر زرعی اجناس پر بھی توجہ دینا ہو گی۔ انہوں نے حال ہی میں ایران میں منعقد ہونے والی ایگزیبیشن کا زکر کیا جس میں 190ممالک سے 2500افراد نے شرکت کی جس میں 250پاکستانی تاجر بھی شامل تھے انہوں نے مزید کہا کہ کے اس ایگزیبیشن کے دوررس نتائج نکلیں گے۔تعزیتی ریفرنس کے آخر میں دعائیہ تقریب بھی کی گئی۔